شب کو بھی جہاں لاکھوں خورشید نکلتے ہیں

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


دنیا کی راتیں تاریک ہوتی ہیں،

مگر مدینہ منورہ کی راتیں چراغوں سے نہیں،

رحمت کے سورجوں سے روشن ہوتی ہیں۔

وہاں کا ہر لمحہ، ہر گوشہ،

نبی کریم ﷺ کے نور کی جھلک لیے ہوتا ہے۔

یہ نعت اُس شہرِ پاک کے ادب میں لکھی گئی ہے،

جہاں شب بھی دن سے زیادہ روشن ہوتی ہے۔ 


 شب کو بھی جہاں لاکھوں خورشید نکلتے ہیں 

          آؤ ، آؤ آؤ کے در شاہ لولاک پہ چلتے ہیں


اک میں ہی نہیں کھاتا خیرات مدینے کی

سب شاہ و گدا ان کی خیرات پہ پلتے ہیں


بھرتے ہیں ستارے بھی کشکول شعاؤں سے 

        جب گنبد خضریٰ سے انوار نکلتے ہیں


        کیا نام رکھا اپنے محبوب کا اللّٰہ نے

   اس نام کی برکت سے حالات بدلتے ہیں 


شب کو بھی جہاں لاکھوں خورشید نکلتے ہیں 

  آؤ ، آؤ ، آؤ کے در شاہ لولاک پہ چلتے ہیں 


یہ کلام مدینہ منورہ کی اُس روشنی کی تعریف ہےجو کسی چراغ، بجلی یا سورج سے نہیں بلکہ محبوبِ خدا ﷺ کے دم سے ہے

یا رب! ہمیں مدینہ کی زیارت،

اُس رات کے سجدے، اور اُس روشنی کی جھلک نصیب فرما جو لاکھوں سورجوں سے بڑھ کر ہے


Comments

Popular posts from this blog

لاکھ آۓ جہاں میں نبی ہیں مگر شاہ کونین سا کوئی آیا نہیں

جا زندگی مدینے سے جھونکے ہوا کے لا

سوۓ طیبہ جانے والو مجھے چھوڑ کر نہ جانا