ذکر آقا سے سینہ سجا ہے عشق ہے یہ تماشا نہیں ہے(عشقِ مصطفی ﷺ میں ڈوبا نعتیہ کلام)
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
نعت کہنا، نعت پڑھنا، اور نعت سننا — یہ سب عبادت کا درجہ رکھتے ہیں۔
عشقِ رسول ﷺ صرف زبان کی بات نہیں، یہ دل کی وہ روشنی ہے جو سجدوں سے بھی آگے لے جاتی ہے۔
یہ اشعار اُس عشق کے نام ہیں جو بازار نہیں، دل میں ہوتا ہے۔
جہاں ذکرِ آقا ﷺ دل کا زیور بن جائے، وہی اصل نعت ہے…
آئیے محبت سے لبریز یہ کلام پڑھتے ہیں
ذکر آقا سے سینہ سجا ہے
عشق ہے یہ تماشا نہیں ہے
وہ بھی دل کوئی دل ہے جہاں میں
جس میں تصویر طیبہ نہیں ہے
لامکان تک ہے تیری رسائی
گیت گاتی ہے ساری خدائی
وہ جگہ ہی نہیں دو جہاں میں
جس جگہ تیرا چرچا نہیں ہے
اے میری موت تک جا ابھی تو
پھر چلیں گے جہاں تو کہے گی
اپنی آنکھوں سے آقا کا روضہ
میں نے جی بھر کے دیکھا نہیں ہے
خاک پاۓ نبی منہ پہ ملنا
عطر ہو مصطفیٰ کا پسینہ
انکی چادر کا ٹکڑا کفن ہو
اور کوئی تمنا نہیں ہے
دشمن مصطفیٰ سے یہ کہہ دو
خیر چاہو تو ہم سے نہ سمجھو
ہم غلامان احمد رضا ہیں
کوئی بھی ہم سے جیتا نہیں ہے
یہ نعت اُس عقیدت کی گواہی ہے جو زبان سے نہیں،
بلکہ دل کی دھڑکنوں سے نکلتی ہے۔
ہمارے دل میں اگر ذکرِ رسول ﷺ سے روشنی آ جائے،
تو یہی سب سے بڑی نعمت ہے۔
یا اللہ! ہمارے دلوں کو عشقِ مصطفی ﷺ سے آباد فرما
اور ہمیں اُن کی سچی پیروی کی توفیق عطا فرما ۔
Comments
Post a Comment