میرے سامنے تو بیٹھا، کیا پیوں میں جام مرشد – نعت اردو میں

میرے سامنے تو بیٹھا، کیا پیوں میں جام مرشد — یہ وہ نعت کا مصرع ہے جو محبت، عقیدت اور روحانی کیفیت کو خوبصورتی سے بیان کرتا ہے۔ اس کلام میں مرشد کے دیدار کی مستی اور عشق کی انتہا نظر آتی ہے۔ جو بھی اسے سنتا یا پڑھتا ہے، ایک روحانی کیف میں ڈوب جاتا ہے۔ آئیے اس خوبصورت نعت کا مکمل اردو کلام پڑھتے ہیں۔


میرے سامنے تو بیٹھا کیا پیوں میں جام مرشد 

مجھے ہوش نہ نشے کی جو اٹھے نقاب مرشد 


کروں رقص کیوں نہ پی کر نظروں سے تیری مرشد

مہہ عاشقوں کی تو ہے یہ تیرا شباب مرشد 


ڈوبا ہوں تب سے تجھ میں بھولا ہوں کب سے خود کو

ہیں جام کتنے خالی نہ کرو حساب مرشد


بند آنکھ ہو رہی ہے کچھ اور بھی پلا دو

میں خمار عاشقی کا تو میرا جواب مرشد


میں کروں تلاش کیسے تیرے مہ کدے سے اعلیٰ 

نہ میرا سوال ایسا نہ تیرا جواب مرشد 


اگر آپ کو یہ نعت پسند آئی ہو تو اسے دوسروں کے ساتھ ضرور شیئر کریں، تاکہ وہ بھی اس عشق و عقیدت کے پیغام سے فیضیاب ہو سکیں۔



Comments

Popular posts from this blog

لاکھ آۓ جہاں میں نبی ہیں مگر شاہ کونین سا کوئی آیا نہیں

جا زندگی مدینے سے جھونکے ہوا کے لا

سوۓ طیبہ جانے والو مجھے چھوڑ کر نہ جانا